خیبر پختونخوا کے کسان بھائیوں کے لیے مٹر کی فصل صرف ایک سبزی نہیں، بلکہ سردیوں کے موسم میں آمدنی بڑھانے کا ایک سنہری
موقع ہے۔ یہ ایک ایسی شاندار فصل ہے جو نہ صرف اچھی قیمت پر فروخت ہوتی ہے بلکہ جاتے جاتے آپ کی زمین کو قدرتی نائٹروجن
فراہم کرکے اس کی صحت بھی بہتر کر جاتی ہے۔
ایفسن سیڈز کی اس خصوصی رہنمائی کا مقصد آپ کو وہ تمام ضروری معلومات فراہم کرنا ہے جن پر عمل کرکے آپ خیبر پختونخوا کے
ماحول میں مٹر کی بھرپور اور کامیاب فصل اگا سکتے ہیں۔
کاشت کے لیے سنہری وقت کا انتخاب
کامیابی کا پہلا اصول صحیح وقت پر آغاز کرنا ہے۔ خیبر پختونخوا میں مٹر کی بوائی کے لیے مختلف علاقوں میں مختلف اوقات اور دورانیہ ہے۔
ایفسن سیڈز کی ورائٹی | خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقے | خیبر پختونخوا کے میدانی علاقے |
کلائمیکس | 15th مئی سے15th جون | |
یونیک (کلاسک) | 15 اگست سے 15 اکتوبر تک | |
گرین ٹائیگر (میٹور) | 5 اگست سے 15 ستمبر تک | 15 اگست سے 15 اکتوبر تک |
لیانا ڈائیمنڈ (لینا پاک) | 15 اگست سے 15 اکتوبر تک |
یاد رکھیں، بروقت کاشت آپ کے پودوں کو سخت سردی کے نقصان سے بچاتی ہے۔
پیداوار کی بنیاد: زمین کی بہترین تیاری
جس طرح ایک مضبوط عمارت کی بنیاد گہری ہوتی ہے، اسی طرح اچھی فصل کی بنیاد بہترین تیار شدہ زمین پر ہوتی ہے۔
- زمین کیسی ہو؟ ایسی زمین کا انتخاب کریں جو بھربھری، زرخیز ہو اور جہاں بارش یا آبپاشی کا پانی کھڑا نہ ہوتا ہو۔
- تیاری کا عمل: فصل بونے سے پہلے کھیت میں 2 سے 3 بار ہل چلائیں تاکہ مٹی نرم ہو جائے۔
- قدرتی خوراک: 10 سے 12 ٹن فی ایکڑ کے حساب سے پرانی، گلی سڑی گوبر کی کھاد زمین میں شامل کرکے اس کی طاقت بڑھائیں۔
بیج کا معیار اور اقسام: کامیابی کی ضمانت
بیج صرف ایک دانہ نہیں، بلکہ آپ کی پوری فصل کا مستقبل ہوتا ہے۔
- خیبر پختونخوا کے لیے ایفسن سیڈز کی آزمودہ اقسام: ہمیشہ مقامی زرعی تحقیقی اداروں سے سند یافتہ اقسام ہی کاشت کریں۔ جن میں ایفسن سیڈز کی کلائمیکس، یونیک (کلاسک) ،گرین ٹائیگر (میٹور)، لیانا ڈائیمنڈ (لینا پاک) شامل ہیں، جو یہاں کے ماحول میں بہترین نتائج دیتی ہیں۔
بوائی کا درست اور سائنسی طریقہ
- قطاروں کا درمیانی فاصلہ: پودوں کو اچھی ہوا اور روشنی فراہم کرنے کے لیے قطاروں میں 30 سینٹی میٹر کا فاصلہ رکھیں۔
- بیج کی گہرائی: بیج کو زمین میں 2 سے 3 سینٹی میٹر سے زیادہ گہرا نہ دبائیں۔
- صفائی اور ترتیب: کوشش کریں کہ بیج سیدھی لائنوں میں لگیں تاکہ گوڈی، اسپرے اور دیگر کاموں میں آسانی رہے۔
آبپاشی کا متوازن نظام: کم پانی، بہترین فصل
مٹر کی فصل کو زیادہ پانی کی ضرورت نہیں ہوتی، بلکہ یہ اس کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
- پہلی آبپاشی: بوائی کے 10 دن بعد پہلا پانی لگائیں۔
- بعد کی آبپاشی: اس کے بعد تقریباً 15 دن کے وقفے سے، زمین کی حالت دیکھ کر، ہلکا پانی دیں۔
- اہم ترین مرحلہ: جب پودوں پر پھول کھل رہے ہوں اور پھلیاں بننا شروع ہوں، اس وقت زمین کو خشک نہ ہونے دیں کیونکہ یہی پیداوار بننے کا وقت ہے۔
فصل کی حفاظت: بیماریوں اور کیڑوں کا تدارک
صحت مند فصل ہی اچھی پیداوار دیتی ہے۔ مٹر پر عموماً چیچک، تیلہ، پھپھوندی اور سفید مکھی جیسے مسائل آ سکتے ہیں۔
- حفاظتی اقدام: کھیت کو ہوادار رکھیں اور غیر ضروری نمی سے بچائیں۔
- مسئلے کا حل: کسی بھی بیماری یا کیڑے کے حملے کی صورت میں، فوری طور پر محکمہ زراعت کے مقامی عملے سے رابطہ کریں اور ان کی تجویز کردہ ادویات ہی استعمال کریں۔
پیداوار کا تخمینہ اور مارکیٹ سے فائدہ
اگر آپ ان تمام ہدایات پر محنت سے عمل کرتے ہیں، تو آپ فی ایکڑ 40 سے 60 من (1600 سے 2400 کلوگرام) تک مٹر کی پیداوار حاصل کرنے کی توقع رکھ سکتے ہیں۔ اچھی دیکھ بھال اور جدید اقسام کی بدولت یہ پیداوار 70 من فی ایکڑ کو بھی چھو سکتی ہے۔
یاد رکھیں، جو فصل مارکیٹ میں جتنی جلدی پہنچتی ہے، اس کا اتنا ہی اچھا بھاؤ ملتا ہے۔ اس لیے وقت پر کاشت کرکے آپ اپنا منافع کئی گنا بڑھا سکتے ہیں۔



: Main Content Source
https://www.facebook.com/100093815476705/posts/634206529716524/?rdid=5S7tMfBnO3qTE0GE#